سب سے پہلے اللہ تعالی نے عرش پیدا فرمایا اور آسمان پیدا کرنے کے بعد عرش پرمستوی ہوگیا جیسا کہ اللہ تعالی نے فرمایا ہے :
{ اوروہ اللہ ہے جس نے آسمان وزمین کوچھ یوم میں پیدا فرمایا اوراس کا عرش پانی پر تھا ، تاکہ وہ تمہیں آزماۓ کہ تم میں سے اچھے عمل کون کرتا ہے } ھود ( 7 ) ۔
اورقلم کے متعلق تواس حدیث میں اس بات کا تو کہیں ذکر نہيں کہ قلم سب سے پہلے پیدا کی گئ ہے بلکہ حدیث کا معنی تو یہ ہے کہ قلم پیدا کرتے ہی اللہ تعالی نے اسے ہر چيزکی تقدیر لکھنے کا حکم دیا ۔
اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم تووہ بھی دوسروں کی طرح بشر ہیں جو اپنے باپ عبداللہ بن عبدالمطلب کے پانی سے پیدا ہوۓ ،توپیدائش کے اعتبار سے انہیں بشریت پرکوئ امتیاز حاصل نہیں ، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے متعلق خود فرمایا ہے کہ :
{ اوروہ اللہ ہے جس نے آسمان وزمین کوچھ یوم میں پیدا فرمایا اوراس کا عرش پانی پر تھا ، تاکہ وہ تمہیں آزماۓ کہ تم میں سے اچھے عمل کون کرتا ہے } ھود ( 7 ) ۔
اورقلم کے متعلق تواس حدیث میں اس بات کا تو کہیں ذکر نہيں کہ قلم سب سے پہلے پیدا کی گئ ہے بلکہ حدیث کا معنی تو یہ ہے کہ قلم پیدا کرتے ہی اللہ تعالی نے اسے ہر چيزکی تقدیر لکھنے کا حکم دیا ۔
اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم تووہ بھی دوسروں کی طرح بشر ہیں جو اپنے باپ عبداللہ بن عبدالمطلب کے پانی سے پیدا ہوۓ ،توپیدائش کے اعتبار سے انہیں بشریت پرکوئ امتیاز حاصل نہیں ، جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے متعلق خود فرمایا ہے کہ :
No comments:
Post a Comment